امریکی صدر سے ملاقات، وزیراعظم نے ٹرمپ کو امن کا علمبردار قرار دیدیا

وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا علمبردار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا بھر میں تنازعات کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کوششوں میں مصروف ہیں۔

اس ملاقات میں وزیراعظم کے ہمراہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔

یہ دورہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی باضابطہ دو طرفہ ملاقات ہے، جو چھ سال بعد عمل میں آیا۔ اس سے قبل جولائی 2019 میں سابق وزیراعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ سے ان کی پہلی مدتِ صدارت کے دوران ملاقات کی تھی۔

وزیراعظم آفس (پی ایم او) کے مطابق وزیراعظم شہباز نے صدر ٹرمپ کی جرات مندانہ، دلیرانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا جس کی بدولت پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ممکن ہوئی اور یوں خطہ جنوبی ایشیا ایک بڑے المیے سے بچ گیا۔

دونوں رہنماؤں نے خطے کی سلامتی کے معاملات پر بھی تبادلۂ خیال کیا، جس میں انسداد دہشت گردی تعاون شامل تھا۔ وزیراعظم نے پاکستان کے کردار کی صدر ٹرمپ کی جانب سے کھلے عام پذیرائی پر شکریہ ادا کیا اور اس امر پر زور دیا کہ سیکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دی جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ کی جنگ کے فوری خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا، بالخصوص ان کی اس پہل کو سراہا جس کے تحت انہوں نے نیویارک میں مسلم دنیا کے اہم رہنماؤں کو مدعو کیا تاکہ مشرقِ وسطیٰ، بالخصوص غزہ اور مغربی کنارے میں امن کے قیام کے لیے جامع مشاورت کی جا سکے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم نے اس تجارتی معاہدے پر بھی صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا جو رواں سال کے اوائل میں پاکستان اور امریکا کے درمیان طے پایا تھا۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان اور امریکا کے درمیان طویل المدتی شراکت داری کو یاد کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور دونوں ممالک کے لیے یکساں طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

اس سلسلے میں وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے زرعی، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو خوش دلی سے پاکستان کے سرکاری دورے کی بھی دعوت دی اور کہا کہ وہ اپنی سہولت کے مطابق یہ دورہ کر سکتے ہیں۔

Leave a Comment